Header Ads Widget

درخواست تاخیر کی معافی کے لیے مسترد - مدعی کی بیماری کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں - مدت قانونی ختم ہو چکی ہے - مدعی نے 122 دن بعد سول ریویژن دائر کی جب کہ................

 2025 MLD 749
PLJ 2025 Civil (Note) 57

درخواست تاخیر کی معافی کے لیے مسترد - مدعی کی بیماری کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں - مدت قانونی ختم ہو چکی ہے - مدعی نے 122 دن بعد سول ریویژن دائر کی جب کہ لمیٹیشن ایکٹ 2018 کے آرٹیکل 162-A کے تحت سول ریویژن دائر کرنے کی مدت صرف 90 دن ہے، لہٰذا موجودہ ریویژن پٹیشن 32 دن تاخیر کی وجہ سے مدت ختم ہونے کی بنا پر مسترد ہے - مدعی نمبر 2 کی بیماری کا کوئی ریکارڈ درخواست کے ساتھ منسلک نہیں تھا اور صرف ان کی عمر رسیدہ ہونے کا ذکر کافی بہانہ نہیں ہے - دفتر کے عمل سے لاعلمی کو تاخیر کی معافی کے لیے جواز نہیں سمجھا جا سکتا، کیونکہ جب قانونی مدت ختم ہو چکی تھی تو متعلقہ فیصلے ماضی کی بات اور مکمل طور پر بند ہو چکے تھے - مدت قانونی کے قوانین کو اس لیے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ کوئی شخص اپنی حقوق کی خلاف ورزی پر سوتا رہے - درخواست بلاتاخیر مدت ختم ہونے کی وجہ سے مسترد تھی، اس لیے اس میں اٹھائے گئے مسئلے پر میرٹ پر فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی -

Application for condonation of delay--Dismissed--No record of ailment--Time-barred--The petitioners filed instant civil revision after 122-days of passing of dictum whereas Article 162-A of Limitation, Act, 2018 provides a period of only 90 days for filing of Civil Revision from date of decision sought to be revised, instant revision petition was barred by limitation by 32 days--No record of ailment of petitioner No. ii was appended with application and mere mentioning of advanced age of petitioner No. ii was not an excuse--The ignorance of office process was not good ground for condonation of delay, as such delay was not liable to be condoned as after expiry of statutory period of limitation verdicts in question had attained status of past and closed transaction--Law of limitation cannot be bypassed to rescue an indolent person who remained sleeping over infringement of their rights--Petition was blatantly time barred, there was no need to decide issue raised therein on merits--

MUHAMMAD ANWAR versus SHAHADAT ALI
C.R. No. 61696 of 2024

Post a Comment

0 Comments

close