Header Ads Widget

لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ ایسے کیسز جس میں شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بلاک ہو تو متعلقہ ملک میں سفارتخانے سے رجوع کیا جاسکتا ہے جبکہ سفارتخانہ فوری سفری دستاویزات جاری کرنے کی درخواست رد نہیں کر سکتا۔

 عدالت عالیہ کے جسٹس شجاعت علی خان نے مذکورہ فیصلہ مدعی محمد ریاض کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔

بیرون ملک مقیم محمد ریاض کو مبینہ فراڈ پر ٹرائل کورٹ نے 2014 میں اشتہاری قرار دیا تھا، اشتہاری ہونے پر ریاض کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا۔
شناختی کارڈ بلاک ہونے پر ملزم ریاض نے اپنے وکیل طاہر منیر کے توسط سے عدالت میں درخواست دائر کی۔
اس درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ شناختی کارڈ بلاک ہونے کی وجہ سے ریاض پاکستان واپس آنے سے قاصر ہے۔
وکیل کے مطابق ریاض وطن واپس آکر کیس کا سامنا کرنا چاہتا ہے، ہائی کورٹ آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کیا کہ وکیل کا وکالت نامہ سفارتخانے سے تصدیق شدہ نہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے آفس کا اعتراض برقرار رکھا اور قرار دیا کہ ایسے کیسز جہاں شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بلاک ہو تو اُس ملک میں سفارتخانے سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی قرار دیا کہ پاکستانی شہری کی سفارتخانے میں فوری سفری دستاویزات کی درخواست رد نہیں کی جا سکتی

Case Diary No.39914 of 2022.

Muhammad Riaz. Versus Govt. of Pakistan etc.











Post a Comment

0 Comments

close